اوم پوری کا کہنا ہے کہ شیوسینا ہمیشہ سے ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مخالفت کر کے اپنی سیاست چمکا رہی ہے اور انہوں نے ملک میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف نفرت پھیلا رکھی ہے۔ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس کے بعد فلم نگری سے ہی پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں جس میں سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان سمیت متعدد ہدایتکار بھی شامل ہیں تاہم اب بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار اوم پوری نے انتہا پسند جماعت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
اوم پوری کا کہنا تھا کہ شیوسینا ہمیشہ سے ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مخالفت کر کے اپنی سیاست چمکا رہی ہے اور انہوں نے ملک میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف نفرت پھیلا رکھی ہے جس کے باعث کئی قومیتیں ایک دوسرے سے خوف میں مبتلا ہیں جب کہ
شیوسینا توجہ حاصل کرنے کے لیے شو ر شرابہ کرتی ہے جس سے انہیں سیاسی فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسے دیکھو پاکستان سے جنگ لڑنے پر بضد ہے لیکن جنگ کے بعد کیا ہوگا کسی کو اندازہ نہیں ہے تاہم شیوسینا محب وطن بننے کی بجائے سرحد پر جا کر لڑائی کرے اور لوگوں کو بھڑکانا چھوڑ دے۔ اوم پوری نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کو انتہاپسندوں کی دھمکیاں غلط اقدام ہے اور ان کو بھارت سے واپسی بھیجنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی کیوں کہ فنکار کا کوئی مذہب نہیں ہوگا جب کہ جس وقت پاک ہندوستان کشیدگی شروع ہوئی تو میں پاکستان میں تھا لیکن کشیدگی کے باوجود پاکستانیوں نے مجھے بہت پیار دیا۔ واضح رہے کہ اداکار اوم پوری نے پاکستانی فلم 'ایکٹر ان لا' میں مرکزی کردار ادا کیا جسے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔